مندرجات کا رخ کریں

مقام تنعیم

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
(مسجد تنعیم سے رجوع مکرر)
مقام تنعیم
 

مقام تنعیم
مقام تنعیم
پرچم
مقام تنعیم
مقام تنعیم
نشان

انتظامی تقسیم
ملک  سعودی عرب[1]
تقسیم اعلیٰ المکہ علاقہ   ویکی ڈیٹا پر (P131) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
متناسقات 21°28′57″N 39°48′18″E / 21.4825°N 39.805°E / 21.4825; 39.805   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مزید معلومات
اوقات متناسق عالمی وقت+03:00   ویکی ڈیٹا پر (P421) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قابل ذکر
جیو رمز 107962  ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map

مدینہ منورہ جانے والے راستے پر تنعیم کے مقام پر حرم مکہ کی حدود ختم ہوتی ہیں۔ یہاں ایک مسجد ہے جو سیدہ عائشہ ا سے موسوم ہے۔ اسے مسجد تنعیم بھی کہا جاتا

آغاز عمرہ کی حد[ترمیم]

دور قدیم سے مکہ کے رہنے والے عموماً عمرہ ادا کرنے کے لیے یہاں آ کر احرام باندھتے ہیں۔ ویسے تو اہل مکہ کسی بھی جانب حرم کی حدود سے باہر جا کر احرام باندھ کر عمرہ کرنے کے لیے آسکتے ہیں لیکن ان کی ترجیح یہی مسجد عائشہ ہوتی ہے کیونکہ یہ مسجد الحرام سے قریب ترین ہے اور یہاں سے حرم تک ٹرانسپورٹ باآسانی دستیاب ہے۔

سیدہ عائشہ ا حجۃ الوداع کے موقع پر اپنی مخصوص ایام کے باعث عمرہ ادا نہ کر سکی تھیں۔ حج کے بعد انھوں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ و الہ و سلم سے اس حسرت کا اظہار کیا تو آپ نے انھیں ان کے بھائی عبد الرحمٰن کے ساتھ اس مقام تک بھیجا جہاں سے انھوں نے احرام باندھ کر واپس کعبہ آ کر عمرہ ادا کیا۔ جب سیدنا عبد اللہ بن زبیر ما نے کعبہ کی از سر نو تعمیر کی تو سب لوگوں کو حکم دیا کہ وہ مقام تنعیم سے احرام باندھ کر آ کر عمرہ ادا کریں۔

حدود مکہ[ترمیم]

سیدنا ابن عباس ؓ فرماتے ہیں: فج سے تنعیم تک کا علاقہ مکہ کہلاتا ہے اور بیت اللہ سے بطحا تک کا علاقہ بکہ کہلاتا ہے۔ امام شعبہؒ، ابراہیم نخعی کے حوالے سے نقل کرتے ہیں: ’’بیت اللہ اور مسجد کا نام بکہ ہے۔‘‘ امام زہری کا قول بھی یہی ہے۔ عکرمہ اور میمون بن مہران کا قول ہے کہ بیت اللہ اور اس کے اردگرد کا علاقہ بکہ ہے، اس کے باہر کا علاقہ مکہ ہے، البتہ ابو مالک، ابوصالح، ابراہیم نخعی، عطیہ عوفی اور مقاتل بن حیان نے کہا ہے کہ بکہ صرف بیت اللہ شریف ہے اور اس کے ماسوا سارا شہر مکہ ہے [2]

تنعیم کہلانے کی وجہ[ترمیم]

یہ مکہ کے قریب حدودِ حرم کے باہر شارع مکہ مدینہ پر ایک مقام ہے۔ یہیں مسجد عائشہ واقع ہے۔ اسے تنعیم اس لیے کہا جاتا ہے کہ اس کے دائیں جانب پہاڑ ہے جس کا نام نعَیم ہے۔ ایک اور پہاڑ اس کے شمال میں ہے جسے ناعم کہا جاتا ہے اور وادی کا نام نعَمان ہے۔[3]

حوالہ جات[ترمیم]

  1.   ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں"صفحہ مقام تنعیم في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 جولا‎ئی 2024ء 
  2. تفسیر ابن کثیرسورہ آل عمران ،آیت96
  3. معجم ما استعجم من اسماء البلاد والمواضع مؤلف: ابو عبيد عبد الله البكری الاندلسی ،ناشر: عالم الكتب، بيروت